ڈی ورمنگ کیا ہے؟ ڈی ورمنگ کیوں ضروری ہے؟ ڈی ورمنگ کی احتیاطی تدابیر اور طریقہ کیا ہے؟

ڈی ورمنگ کیا ہے؟ ڈی ورمنگ کیوں ضروری ہے؟ ڈی ورمنگ کی احتیاطی تدابیر اور طریقہ کیا ہے؟ جواب: ورم انگریزی زبان میں کیڑوں کو کہا جاتا ہے اس وجہ سے جو دوائی کیڑے ختم کرے اس کو ڈی ورمر کہا جاتا ہے۔جبکہ کیڑے ختم کرانے کو ڈی ورمنگ کہا جاتا ہے۔ ڈی ورمنگ اس لیے ضروری ہے کہ جانور جو چارہ کھاتا ہے وہ کچا اور تازہ ہوتا ہے۔ (انسانوں میں پیٹ کے ورم کھانا پکانے اورتیل میں تلنے سے کم کم رہتا ہے) کیڑوں کے انڈے چارہ جات کے ساتھ جانور کے پیٹ میں جاکر بڑے بڑے کیڑوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں. یہ کیڑے نر اور مادہ پر مشتمل ہوتے ہیں. جو جنسی ملاپ سے دوبارہ انڈے ڈالتے ہیں جو گوبر کے ساتھ چمٹ کر دوبارہ کھیت میں موجود پودوں کے پتوں کو لگ جاتے ہیں ۔ اس طریقہ سے کیڑوں کے انڈے بیمار جانوروں سے صحت مند جانوروں کو پھیل جاتے ہیں۔ کھرلیوں کی صفائی نہ کرنا اور گوبر کا وقت پر نہ اٹھانا بھی ایک وجہ ہے ۔ اگر کسی گائے کا تھن گوبر سے گندہ ہو اور اس کا بچھڑا اس کو پیتا ہے تو دودھ پیتے بچھڑے کو کیڑوں کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے۔ جانوروں کے پیٹ میں کیڑوں کی وجہ سے ان کی صحت دودھ اور گوشت کی پیداوار میں کمی آجاتی ہے۔ کیڑوں کی اقسام: جانوروں میں کیڑ ے دو قسم کے ہوتے ہیں اندورنی کیڑے بیرونی کیڑے اندرونی کیڑے: یہ گول ،چپٹے، فیتانما اور لمبے ہوتے ہیں۔ ویسے تو اندرونی کیڑوں کی بے شمار اقسام ہیں لیکن ان میں جو ذیادہ نقصان دہ ہیں ،وہ یہ ہیں: جگر کے کیڑے: ان کو لیور فلوک Lever Flukeبھی کہتے ہیں.۔یہ جگر کو کھاجاتے ہیں اور اس کو تباہ کردیتے ہے۔ جس علاقے میں گونگے ‏SNAIL‏ ذیادہ ہو ں وہاں پر جانوروں میں لیور فلوک ذیادہ رہتا ہے۔ چاول کے پریالی کھلانے سے یہ مسئلہ ذیادہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ اوجھڑی کے کیڑے: یہ انار دانہ کی شکل کا ہوتا ہے اور جانور کا خون چوستا رہتا ہے۔ آنت کے کیڑے: یہ ذرہ بڑی شکل کے ہوتے ہیں، ان کی بے شمار اقسام ہیں۔ یہ کیڑے جانوروں میں بدہضمی، بادی گیس اور دست کی وجہ بنتے ہیں۔ شدید حالت میں گلے اور پیٹ میں پانی بن جاتا ہے۔ ملف اور ٹیپ وارم ان اقسام کے دو اہم ورم ہیں۔ پیھپڑوں کے کیڑے: جو کھانسی اور نمونیا کی وجہ بنتے ہیں۔ انکی موجودگی کی نشانیاں: گوبر پتلا اور بدبودار ہونا۔ آنکھوں سے پانی اور گند کا نکلنا۔ سستی ہو جانا۔ جانور کا سوکھ جانا۔ جبڑے کے نیچے پانی کا جمع ہونا۔ جوڑوں پر ورم آنا۔ بالو ں کا جھڑنا۔ جِلد کھردری ہونا۔ اگر یہ نشیانیاں ہیں تو جا نور کی ڈی وارمنگ کریں۔ بیرونی کیڑے: یعنی چمڑے کے کیڑے: جیسے کہ چیچڑ ۔ جوئیں ۔ پسو وغیرہ یہ تو عام ہیں، ان کے علاوہ ایک مچھر نما کیڑا ہوتا ہے جو کہ بل فلائی کہلاتا ہے ۔ یہ جانور کی ناک میں انڈے دے دیتا ہے ۔اس کے انڈے چمڑے میں پہنچ کر بالغ ہوجاتے ہیں۔ جس سے جانور کی کمر پر زخم دانے اور پھنسیوں سے سوراخ ہوجاتے ہیں۔ انکی موجودگی کی نشانیاں: اسکے لیےآپ اپنے جانور کا خیال ر کھیں ان کو چیک کرتے رہیں۔ جانور کاکھجلی کرنا۔ جسم کا دیوار وغیرہ سے رگڑنا۔ جانور کے جسم سے خون رسنا۔ ڈی ورمنگ کرنے سے پہلے کرنے کے کام: سب سے پہلے جانورکے گوبر کا ٹیسٹ کراکر کیڑوں کی قسم اور اس کے مطابق دوائی کا انتخاب کیا جاتاہے۔ اگر لیباٹری ٹیسٹ کسی وجہ سے ممکن نہ ہو تو مندرجہ ذیل علامات میں کوئی سی ایک علامت کیڑوں کی نشاندہی کر دے گی۔ ‏1) جانور کو دست ہو ں لیکن چارہ پورا کھاتاہو اور سبز چارے کے ساتھ توڑی مکس ہو۔ دست سے بد بو آتی ہو۔ ‏2) گلے، پیٹ اور حیوانے کے آگے ناف میں پانی بھرا ہو۔اور جانور اپنے دودھ کی مقدار کم کردے۔ ‏3) جانور کی آنکھ کا پوٹا اگر الٹا کرکے دیکھو تو پیلا یا سفید نظر آئے، جانور لاغر ہوجائے اور اس کی پسلیاں دور سے نظرآنے لگیں۔ ‏4) جانور ہیٹ میں نہ آئے، اس کی آنکھوں سے پانی بہے، دانت پیستا ہو اور چمڑا سوکھا ہوا محسوس ہو۔ آخری والی علامت بشتر بیماریوں میں ہوتی ہے۔ اس لیے دوسرے علاج کے ساتھ ڈی ورمنگ کی جائے۔ ڈی ورمنگ کا طریقہ کار: جس جانور کی ڈی ورمنگ مقصود ہو اس کو رات سے نیم پیٹ آدھا چارہ دیا جائے۔صبح دودھ اترانے کے بعد اس کو تھوڑا سا گڑ یا چینی دیں اور آدھے گھنٹے بعد دوائی پلا دیں اسکے بعد دو گھنٹے تک کچھ نہ دیں ۔ پھر روٹین کی خوراک دیں۔ کوئی بھی دوائی پلاتے وقت جانور کی زبان نہ پکڑیں اور اس کا منہ آسمان کی طرف نہ ہو۔ ورنہ جانور کو وقتی کھانسی کے بعد نمونیا ہوجائےگا۔ اس نمونیا کو ڈرنچنگ نمونیا Drenching Pneumoniaکہا جاتا ہے۔ جو جانور زیادہ مزاحمت کرے اس کے ساتھ ڈنگر مشتی سے اجتناب کیاجائے۔چوکر میں دوائی ڈال کر جانور کے آگے رکھ دینے سے جانور دوائی ملا چوکر کھا لیتا ہے۔ ڈیوارمنگ کی دوائی پلانے کے بعد موشن لگ جاتے ہیں انہیں روکنے کی کوشش نہ کریں خودٹھیک ہو جاتے ہیں 15دن کے بعد دوبارہ ڈی وارمنگ کریں کیونکہ کیڑے پہلی ڈی وارمنگ سے مر جاتے ہیں لیکن ان کے انڈے رہ جاتے اس لیے ان کو ختم کرنے کے لیے دوبارہ ڈی وارمنگ کریں۔ جب ڈی وارمنگ مکمل ہو جا ئے تو تین مہینے کے بعد ڈی وارمنگ کریں اور دوائی کا فارمولہ تبدیل کر دیں۔ احتیاطی تدابیر: چونکہ ڈی ورمنگ ایک قسم کا زہر پلانا ہے۔اس وجہ سے یہ شدید گرمی، شدید سردی، بارش میں نہ کی جائےاس طرح 3 ماہ سے کم گابن جانور کی ڈی وارمنگ نہ کی جائے۔ تازہ سوئے جانوروں کو 20 دن کے بعد ڈی ورمر دیا جاتا ہے۔ بہتر ہے کہ 35 دن بعد دیا جائے۔ پاکستان میں دستیاب ذیادہ فائدے اور کم سے کم مضر اثرات والے ڈی ورمر انجیکشن اور ادویات کے نام: Curazole اس میں فین بنڈازول 10 فیصد شامل ہے۔ جس کی خوردہ قیمت 2200 کے لگ بھگ ہے۔ یہ وسیع الاثر کرم کش دوائی ہے۔ بڑے جانور کو 30 سے 40 سی سی دوائی دی جاتی ہے۔ Trodax اس میں نٹروکسِنل Nitroxinil 34 فیصد شامل ہے۔ یہ جگر کے کیڑوں کو ختم کرنے کی بہترین اور محفوظ دوائی ہے۔ ٹروڈیکس کی خوردہ قیمت 4014 روپے فی 100 سی سی بوتل ہے۔ یہ ایک بڑے جانور کو 15 سی سی زیر جلد لگایا جاتا ہے۔ Cerex ‎یا‎ Vorcid ‎یا ‏‎ Trimax , Triclev اس میں شامل ٹِرکلا ‎بنڈازول Triclabendazole اور لیوا می سول یا اکسفنڈازول سب سے وسیع الاثر کرم کش دوائی بن جاتی ہے۔اس دوائی کی قمیت 1655 سے 2950 روپے فی لیٹر ہے۔ بڑے جانور کو 50 سی سی دوائی دی جاتی ہے۔ Valbazen , Albendazole 5 gram Granules, Alba Plus , Trazazole, Albevet یہ البنڈازول ‏10 فیصد دوائی ہے۔ جو تقریبا تمام کرم کو ختم کرتا ہے۔ اس کی خوردہ قیمت 1650 سے 2770 فی لیٹر ہے۔ فی بڑا جانور 50 تا 70 سی سی دوائی دی جاتی ہے۔ Nilzan Plus, Nilvet Plus, Zanil یہ آکسی کلوزینائیڈ Oxyclozanide اور لیوا می سول Levamisole کا مرکب ہے۔ آکسی کلوزانیڈ جانور کو عارضی دست لگانے والا عنصر ہے۔ یہ جگر کے بالغ کرم مارتا ہے جبکہ نومولود اور انڈے نہیں مارسکتا۔ اس وجہ سے یہ دوائی 21 دن بعد دوبارہ استعمال کرنا لازمی ہے۔ ورنہ فائدہ نہیں۔ یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ جس جانور کو دیرنیہ لیورفلوک کا مسئلہ ہو ،اس میں آکسی کلوزانیڈ جبکہ یکدم لیور فلوک میں ٹیکلابنڈازو ل Triclabendazole ، البنڈازول Albendazole اور نٹرواکسانل Nitroxinil شاندار اثر دکھاتے ہیں، جبکہ آخرالذکر ادویات کو صرف ایک بار دینے سے لیور فلوک یعنی جگر کے کرم کے بالغ اور نابالغ کرم سمیت اس کے انڈے بھی ختم ہوجاتے ہیں۔ نلزان پلس Nilzan Plus کو فی بڑا جانور 150 سی سی تک دیا جاتا ہے۔ اس کی خوردہ قیمت فی لیٹر 1307 روپے ہے۔ Endectin, Imec, Ivomec, Ivotek, Wormec اس میں شامل 1 فیصد آئیور میٹکن ہے۔ جو کہ جگرکے کرم اور ٹیپ ورم کے علاوہ تقریبا تمام کرم ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ چیچڑ اور جو کو ختم کرتا ہے۔ یاد رکھیں کہ آئیورمیکٹن روشنی اور گرمی سے جلدی خراب اور ضائع ہوجانے والا دوائی ہے۔ اس کے علاوہ یہ اپنی مطلوبہ مقدار سے ذرہ ذیادہ استعمال کرنے پر اچھا اثر دکھاتی ہے۔ اس وجہ سے اس کو برف اور فریج میں ٹھنڈا کرنے کے بعد رات کو استعمال کرنا چاہیئے یا جانور کو ٹھنڈی اور سایہ دار جگہ پہ کھڑا کرنا چاہیئے۔ ‏Ivotek Drench انجکشن کے علاوہ یہ دوائی بذریعہ منہ بھی دی جاتی ہے اس کے علاوہ سرسے دم تک 20 قطرے،اور کمر کے چمڑے پر ‏POUR ON‏ دوائی بھی ملی جاتی ہے۔ Nilverm, Elko Levazan , Levazole اس میں لیوامی سول موجود ہوتا ہے جو کچھ کرم کو ختم کرتا ہے۔ لیکن اس سے بڑی بات؛ اس کا مدافعت کو اعتدال پر لاکر دوسری بیماری کو قدرے ٹھیک کرنا ہے۔ اس کو ساڑو میں دوسری ادویات کے ساتھ دیا جاتا ہے۔ Niclozole , Niclosole‏ ‏ یہ ٹیپ ورم کے لیے استعمال کیا جاتی ہے۔ جس میں لیوامی سول بھی شامل ہے۔ Thundr , Punch اس میں دو تین کرم کش ادویات شامل ہیں جو وسیع الاثر دوائی بن جاتی ہے چونکہ یہ پاکستان کے مقامی دوا ساز کمپنی بناتی ہے۔ اس وجہ سے اس کی قیمت بھی نہایت مناسب ہے۔ جبکہ اثر میں بھی کسی سے کم نہیں۔ نوٹ: تمام ڈی ورمر دودھ کی مقدار 3 سے 5 دن تک تھوڑا کم کرسکتے ہیں. سوائے ائیورمیکٹن اور لیوامی سول کے۔ اگر بکری گابن ہے یا اس نے ابھی ابھی بچہ دیا ہے تو اس کی ڈی وارمنگ نہیں ہوگی، کیونکہ ابھی بچہ اس کا دودھ پی رہا ہوگا۔ اسی طرح نومولود بچوں کی بھی ڈی وارمنگ نہیں ہوگی کیونکہ ان کی اوجھڑی کمزور ہوتی ہے۔ اگر آپ کو ان دوائیوں میں سے کوئی دوائی میسر نہیں تو ایک دیسی علاج بھی ہے ڈی وارمنگ کرنے کا، وہ یہ ہے کہ آپ انار کے چھلکے سکھا لیں اور جب وہ سوکھ کر اک دم کڑک ہو جائیں تو ان کو گرینڈ کر کے پیس کر ان کا پاؤڈر بنا لیں اور وہ پاؤڈر ایک چائے کا چمچ دینا ہے۔ اب اس میں اگر ایک سال تک کا یا سال سے کم عمر کا بچہ ہے تو اس کو ایک چائے کا چمچ کھلا دینا ہے۔ اس سے بڑا بکرا ہویعنی 40 سے 50 کلو وزن تک کا تو اسے دو چمچ کھلا دینا ہے۔ اس سے بڑا بکرا ہوگا یعنی 60 سے 80 کلو کا تو اسے تین چمچ کھلا دیں۔ اور اگر 100 کلو کا بکرا ہے تو چار چمچ بھی کھلا سکتے ہیں۔ #What #Secret #Heavy #Cattle #Health #DEWORMING #Benifits #Information #Disease #Animals #Cattle #Farming #Urdu #Dairy #Cows #Bulls #Herd #Foot #Mouth #Tips #Tricks #HealthTips #DairyFarming #Goats #Milk #Milking #Sale #Feed


ڈی ورمنگ کیا ہے؟ ڈی ورمنگ کیوں ضروری ہے؟ ڈی ورمنگ کی احتیاطی تدابیر اور طریقہ کیا ہے؟



اس موضوع پر تفصیلی ویڈیو دیکھیں:





جواب: ورم انگریزی زبان میں کیڑوں کو کہا جاتا ہے اس وجہ سے جو دوائی کیڑے ختم کرے اس کو ڈی ورمر کہا جاتا ہے۔جبکہ کیڑے ختم کرانے کو ڈی ورمنگ کہا جاتا ہے۔
ڈی ورمنگ اس لیے ضروری ہے کہ جانور جو چارہ کھاتا ہے وہ کچا اور تازہ ہوتا ہے۔ (انسانوں میں پیٹ کے ورم کھانا پکانے اورتیل میں تلنے سے کم کم رہتا ہے) کیڑوں کے انڈے  چارہ جات کے ساتھ جانور کے پیٹ میں جاکر بڑے بڑے کیڑوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں. یہ کیڑے نر اور مادہ پر مشتمل ہوتے ہیں. جو جنسی ملاپ سے دوبارہ انڈے ڈالتے ہیں جو گوبر کے ساتھ چمٹ کر دوبارہ کھیت میں موجود پودوں کے پتوں کو لگ جاتے ہیں ۔ اس طریقہ سے کیڑوں کے انڈے بیمار جانوروں سے صحت مند جانوروں کو پھیل جاتے ہیں۔ کھرلیوں کی صفائی نہ کرنا اور گوبر کا وقت پر نہ اٹھانا بھی ایک وجہ ہے ۔ اگر کسی گائے کا تھن گوبر سے گندہ ہو اور اس کا بچھڑا اس کو پیتا ہے تو دودھ پیتے بچھڑے کو کیڑوں کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے۔
جانوروں کے پیٹ میں کیڑوں کی وجہ سے ان کی صحت دودھ اور گوشت کی پیداوار میں کمی آجاتی ہے۔
کیڑوں کی اقسام:
جانوروں میں کیڑ ے دو قسم کے ہوتے ہیں
اندورنی کیڑے
بیرونی کیڑے
اندرونی کیڑے:
یہ گول ،چپٹے، فیتانما اور  لمبے ہوتے ہیں۔
ویسے تو اندرونی کیڑوں کی بے شمار اقسام ہیں لیکن ان میں جو ذیادہ نقصان دہ ہیں ،وہ یہ ہیں:
جگر کے کیڑے:
ان کو لیور فلوک Lever Flukeبھی کہتے ہیں.۔یہ جگر کو کھاجاتے ہیں اور اس کو تباہ کردیتے ہے۔ جس علاقے میں گونگے ‏SNAIL‏ ذیادہ ہو ں وہاں پر جانوروں میں لیور فلوک ذیادہ رہتا ہے۔ چاول کے پریالی کھلانے سے یہ مسئلہ ذیادہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
اوجھڑی کے کیڑے:
یہ انار دانہ کی شکل کا ہوتا ہے اور  جانور کا خون چوستا رہتا ہے۔
آنت کے کیڑے:
یہ ذرہ بڑی شکل کے ہوتے ہیں، ان کی بے شمار اقسام ہیں۔ یہ کیڑے  جانوروں میں بدہضمی، بادی گیس اور دست کی وجہ بنتے ہیں۔  شدید حالت میں گلے اور پیٹ میں پانی بن جاتا ہے۔  ملف اور ٹیپ وارم ان اقسام کے دو اہم ورم ہیں۔
پیھپڑوں کے کیڑے:
جو کھانسی اور نمونیا کی وجہ بنتے ہیں۔
انکی موجودگی کی نشانیاں:
گوبر پتلا اور بدبودار ہونا۔
آنکھوں سے پانی اور گند کا نکلنا۔
سستی ہو جانا۔
جانور کا سوکھ جانا۔
جبڑے کے نیچے پانی کا جمع ہونا۔
جوڑوں پر ورم آنا۔
بالو ں کا جھڑنا۔
جِلد کھردری ہونا۔
اگر یہ نشیانیاں ہیں تو  جا نور کی ڈی وارمنگ کریں۔

بیرونی کیڑے:
یعنی چمڑے کے کیڑے:
جیسے کہ چیچڑ ۔ جوئیں ۔ پسو وغیرہ
یہ تو عام ہیں، ان کے علاوہ  ایک مچھر نما کیڑا ہوتا ہے جو کہ بل فلائی کہلاتا ہے ۔ یہ جانور کی ناک میں انڈے دے دیتا ہے ۔اس کے انڈے چمڑے میں پہنچ کر بالغ ہوجاتے ہیں۔ جس سے جانور کی کمر پر زخم دانے اور پھنسیوں سے سوراخ ہوجاتے ہیں۔
انکی موجودگی کی نشانیاں:
اسکے لیےآپ اپنے جانور کا خیال ر کھیں ان کو  چیک کرتے رہیں۔
جانور کاکھجلی کرنا۔
جسم کا دیوار وغیرہ سے رگڑنا۔
جانور کے جسم سے خون رسنا۔
ڈی ورمنگ کرنے سے پہلے کرنے کے کام:
سب سے پہلے جانورکے گوبر کا ٹیسٹ کراکر کیڑوں کی قسم اور اس کے مطابق دوائی کا انتخاب کیا جاتاہے۔
اگر لیباٹری ٹیسٹ کسی وجہ سے ممکن نہ ہو تو مندرجہ ذیل علامات میں کوئی سی ایک علامت  کیڑوں کی نشاندہی کر دے گی۔
‏1) جانور کو دست ہو ں لیکن چارہ پورا کھاتاہو اور سبز چارے کے ساتھ توڑی مکس ہو۔ دست سے بد بو آتی ہو۔
‏2) گلے، پیٹ اور حیوانے کے آگے ناف میں پانی بھرا ہو۔اور   جانور اپنے دودھ کی مقدار کم کردے۔
‏3) جانور کی آنکھ کا پوٹا اگر الٹا کرکے دیکھو تو پیلا یا سفید نظر آئے، جانور لاغر ہوجائے  اور اس کی پسلیاں دور سے نظرآنے لگیں۔
‏4) جانور ہیٹ میں نہ آئے، اس کی آنکھوں سے پانی بہے، دانت پیستا ہو اور چمڑا سوکھا ہوا محسوس ہو۔ آخری والی علامت بشتر بیماریوں میں ہوتی ہے۔ اس لیے دوسرے علاج کے ساتھ ڈی ورمنگ کی جائے۔
ڈی ورمنگ کا طریقہ کار:
جس جانور کی ڈی ورمنگ مقصود ہو اس کو رات سے نیم پیٹ آدھا چارہ دیا جائے۔صبح دودھ اترانے کے بعد اس کو تھوڑا سا گڑ یا چینی دیں اور آدھے گھنٹے بعد دوائی  پلا دیں اسکے بعد دو گھنٹے  تک کچھ نہ دیں ۔ پھر روٹین کی خوراک دیں۔
کوئی بھی دوائی پلاتے وقت   جانور کی زبان نہ پکڑیں اور اس کا منہ آسمان کی طرف نہ ہو۔
 ورنہ جانور کو وقتی کھانسی کے بعد نمونیا ہوجائےگا۔ اس نمونیا کو ڈرنچنگ نمونیا Drenching Pneumoniaکہا جاتا ہے۔ جو جانور زیادہ مزاحمت کرے اس کے ساتھ ڈنگر مشتی سے اجتناب کیاجائے۔چوکر میں دوائی ڈال کر جانور کے آگے رکھ دینے سے جانور دوائی ملا چوکر کھا لیتا ہے۔
ڈیوارمنگ کی دوائی پلانے کے بعد موشن لگ جاتے ہیں انہیں روکنے کی کوشش نہ کریں خودٹھیک ہو جاتے ہیں 15دن کے بعد دوبارہ ڈی وارمنگ کریں کیونکہ کیڑے پہلی ڈی وارمنگ سے مر جاتے ہیں لیکن ان کے انڈے رہ جاتے اس لیے ان کو ختم کرنے کے لیے دوبارہ ڈی وارمنگ کریں۔
جب ڈی وارمنگ مکمل ہو جا ئے تو تین مہینے کے بعد ڈی وارمنگ کریں اور دوائی کا فارمولہ تبدیل کر دیں۔

احتیاطی تدابیر:
 چونکہ ڈی ورمنگ ایک قسم کا زہر پلانا ہے۔اس وجہ سے یہ شدید گرمی، شدید سردی، بارش میں نہ کی جائےاس طرح 3 ماہ سے کم گابن جانور کی  ڈی وارمنگ نہ کی جائے۔
تازہ سوئے  جانوروں کو 20 دن کے بعد ڈی ورمر دیا جاتا ہے۔ بہتر ہے کہ 35 دن بعد دیا جائے۔

پاکستان میں دستیاب  ذیادہ  فائدے اور کم سے کم مضر اثرات والے ڈی ورمر  انجیکشن اور ادویات کے نام:
Curazole
اس میں فین بنڈازول 10 فیصد شامل ہے۔ جس کی خوردہ قیمت 2200 کے لگ بھگ ہے۔ یہ وسیع الاثر کرم کش دوائی ہے۔ بڑے جانور کو 30 سے 40 سی سی دوائی دی جاتی ہے۔
Trodax
اس میں نٹروکسِنل    Nitroxinil   34  فیصد شامل ہے۔ یہ جگر کے کیڑوں کو ختم کرنے کی بہترین اور محفوظ دوائی ہے۔ ٹروڈیکس کی خوردہ قیمت 4014         روپے فی 100 سی سی بوتل ہے۔
یہ  ایک  بڑے جانور کو 15 سی سی زیر جلد لگایا جاتا ہے۔

 Cerex یا Vorcid یا ‏ Trimax , Triclev
اس میں شامل ٹِرکلا بنڈازول     Triclabendazole   اور لیوا می سول یا اکسفنڈازول سب سے وسیع الاثر کرم کش دوائی بن جاتی ہے۔اس دوائی کی قمیت 1655 سے 2950 روپے فی لیٹر ہے۔ بڑے جانور کو 50 سی سی دوائی دی جاتی ہے۔
Valbazen , Albendazole 5 gram Granules, Alba Plus , Trazazole, Albevet
یہ البنڈازول ‏10 فیصد دوائی ہے۔ جو تقریبا تمام کرم کو ختم کرتا ہے۔ اس کی خوردہ قیمت 1650 سے 2770 فی لیٹر ہے۔ فی بڑا جانور 50 تا 70 سی سی دوائی دی جاتی ہے۔

Nilzan Plus, Nilvet Plus, Zanil
یہ آکسی کلوزینائیڈ   Oxyclozanide اور لیوا می سول         Levamisole کا مرکب ہے۔
آکسی کلوزانیڈ جانور کو عارضی دست لگانے والا عنصر ہے۔ یہ جگر کے بالغ کرم مارتا ہے جبکہ نومولود اور انڈے نہیں مارسکتا۔ اس وجہ سے یہ دوائی 21 دن بعد دوبارہ استعمال کرنا لازمی ہے۔ ورنہ فائدہ نہیں۔ یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ جس جانور کو دیرنیہ لیورفلوک کا مسئلہ ہو ،اس میں آکسی کلوزانیڈ جبکہ یکدم لیور فلوک میں ٹیکلابنڈازو ل  Triclabendazole   ، البنڈازول Albendazole اور نٹرواکسانل    Nitroxinil   شاندار اثر دکھاتے ہیں،
جبکہ آخرالذکر ادویات کو صرف ایک بار دینے سے لیور فلوک یعنی جگر کے کرم کے بالغ اور نابالغ کرم سمیت اس کے انڈے بھی ختم ہوجاتے ہیں۔
نلزان پلس Nilzan Plus کو فی بڑا جانور 150 سی سی تک دیا جاتا ہے۔  اس کی خوردہ قیمت فی لیٹر 1307 روپے ہے۔

Endectin, Imec, Ivomec, Ivotek, Wormec
اس میں شامل 1 فیصد آئیور میٹکن ہے۔ جو کہ جگرکے کرم اور ٹیپ ورم کے علاوہ تقریبا تمام کرم ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ چیچڑ اور جو کو ختم کرتا ہے۔  یاد رکھیں کہ آئیورمیکٹن روشنی اور گرمی سے جلدی خراب اور ضائع ہوجانے والا دوائی ہے۔ اس کے علاوہ یہ اپنی مطلوبہ مقدار سے ذرہ  ذیادہ استعمال کرنے پر اچھا اثر دکھاتی ہے۔ اس وجہ سے اس کو برف اور فریج میں ٹھنڈا کرنے کے بعد رات کو استعمال کرنا چاہیئے  یا جانور کو ٹھنڈی اور سایہ دار جگہ پہ کھڑا کرنا  چاہیئے۔
Ivotek Drench
انجکشن کے علاوہ یہ دوائی بذریعہ منہ بھی دی جاتی ہے
اس کے علاوہ سرسے دم تک 20 قطرے،اور  کمر کے چمڑے پر ‏POUR ON‏ دوائی بھی ملی جاتی ہے۔

Nilverm, Elko Levazan , Levazole
اس میں لیوامی سول موجود ہوتا ہے جو کچھ کرم کو ختم کرتا ہے۔ لیکن اس سے بڑی بات؛ اس کا مدافعت کو اعتدال پر لاکر دوسری بیماری کو قدرے ٹھیک کرنا ہے۔ اس کو ساڑو میں دوسری ادویات کے ساتھ دیا جاتا ہے۔

Niclozole , Niclosole‏ ‏
یہ ٹیپ ورم کے لیے استعمال کیا جاتی ہے۔ جس میں لیوامی سول بھی شامل ہے۔

Thundr , Punch
اس میں دو تین کرم کش ادویات شامل ہیں  جو وسیع الاثر دوائی بن جاتی ہے چونکہ یہ پاکستان کے مقامی دوا ساز کمپنی بناتی ہے۔ اس وجہ سے اس کی قیمت بھی نہایت مناسب ہے۔ جبکہ اثر میں بھی کسی سے کم نہیں۔

نوٹ:
تمام ڈی ورمر دودھ کی مقدار 3 سے 5 دن تک تھوڑا کم کرسکتے ہیں. سوائے ائیورمیکٹن اور لیوامی سول کے۔
اگر بکری گابن ہے یا اس نے ابھی ابھی بچہ دیا ہے تو اس کی ڈی وارمنگ نہیں ہوگی، کیونکہ ابھی بچہ اس کا دودھ پی رہا ہوگا۔
اسی طرح نومولود بچوں کی بھی ڈی وارمنگ نہیں ہوگی  کیونکہ ان کی اوجھڑی کمزور ہوتی ہے۔

اگر آپ کو ان دوائیوں میں سے کوئی دوائی میسر نہیں تو ایک دیسی علاج بھی ہے ڈی وارمنگ کرنے کا، وہ یہ ہے کہ
آپ انار کے چھلکے سکھا لیں اور جب وہ سوکھ کر اک دم کڑک ہو جائیں تو ان کو گرینڈ کر کے پیس کر ان کا پاؤڈر بنا لیں اور وہ پاؤڈر ایک چائے کا چمچ دینا ہے۔
اب اس میں اگر ایک سال تک کا یا سال سے کم عمر کا بچہ ہے تو اس کو ایک چائے کا چمچ کھلا دینا ہے۔
اس سے بڑا بکرا ہویعنی 40 سے 50 کلو وزن تک کا تو اسے دو چمچ کھلا دینا ہے۔
اس سے بڑا بکرا ہوگا یعنی 60 سے 80 کلو کا تو اسے تین چمچ کھلا دیں۔
اور اگر 100 کلو کا بکرا ہے تو چار چمچ بھی کھلا سکتے ہیں۔



Post a Comment

Trending

[random][gallery2]

Cattle Farming Tips & Tricks

[Cattle%20Farming%20Tips%20%26%20Tricks][fbig1]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget