اکثر بھائی تب آکر مشورہ مانگتے ہیں جب بیماری عروج پر پہنچ جاتی ہے
آج آپکو آسان اور سستے ٹیسٹ بتائے جائینگے اگر پہلی بار پڑھنے سے سمجھ نہ آئے تو دوسری بار پڑھ کر ہر پندرہویں دن تمام دودھیل مویشیوں کا دودھ ٹیسٹ کیا کریں
ٹیسٹ کرنے کی وجہ سے بیماری کو ابتدائی مراحل میں ہی شناخت کیا جاسکتا ہے اور بروقت علاج سے تھن ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے
اجزاء:
جانوروں ساڑو کی شناخت اور علاج |
پانی: ایک گلاس
سرف واشنگ پائوڈر؛ کھانے کے دو چمچے
چائے کے خالی پیالے یا کپ ؛ چار عدد
ململ کے کالے کپڑے کا چھوٹا سا ٹکڑا
ہر پیالے میں تھوڑی مقدار میں ایک تھن کا دودھ دوہیں اسطرح چار پیالوں میں چار تھنوں کا دودھ ہو۔
پیالیوں میں دودھ دوہنے سے پہلے تھوڑا دودھ باہر گرانا چاہئے۔
دودھ سب پیالیوں میں برابر ڈایں
ہر پیالے میں جتنا دودھ ڈالا ہے اتنا سرف کا محلول ڈالیں
اب ہر پیالے کا دودھ کپڑے سے علیحدہ سے چھانیں
جس پیالے کا دودھ پھٹا ہوا ہو، سمجھ لیں اس تھن پر ساڑو کی اثر ہو رہا ہے
اجزاء؛
پانی؛ ایکو سو پچاس ملی لیٹر
فوڈ کلر کا محلول(تیز زردہ رنگ یا سبز رنگ مناسب ہے) ایک ملی لیٹر
ان تمام چیزوں کو مکس کرکے محلول بنالیں اور کسی ڈھکندار بوتل میں ڈال لیں
*دودھ عام دودھ کی طرح نظر آئے تو دودھ صحیح ہے✔
ایلو پیتھک علاج میں ساڑو کا علاج کرنے کیلیے اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال بھی کیا جاتا ہے جس میں اینٹی بائیوٹک میں ceftofer, amoxicilin, ampicilin, gentamycin, penicilin وغیرہ زیادہ تر استعمال کی جاتی ہیں پرہیز علاج سے بہتر ہے
ساڑو کی ویکسین اگر بروقت کروائی جائے تو بھی استفادہ ممکن ہے
اجزاء؛
لیموں 250 گرام
دودھ آدھا کلو
لیموں کو کاٹ کر دودھ میں بھگو دیں اور اگلے دن صبح مسل کر جانور کو استعمال کرائیں یہ عمل 5 دن مسلسل کریں
اجزاء؛
لال کٹی ہوئی مرچ 250 گرام
1 لٹر پانی
مرچ کو پانی میں اچھی طرح ابال لیں اور جب کھیر سی بن جائے تو اس میں 1پائو کوکنگ آئل ملا کر دو حصے بنا لیں اور دو دن میں یہ دونوں استعمال کرائیں
اجزاء؛
دیسی لہسن 1پائو
دودھ 2 لٹر
سفید زیرہ 100 گرام
ان سب اجزاء کی کھیر روز بنا کر 5 دن تک کھلایں
*پینے کے پانی کا مستقل بندوبست کریں کہ جب جانور چاہے پی لے یا دن میں کم از چار بار پانی پلایا کریں
*کھرلی میں نمک کا پتھر مستقل طور پر رکھیں
*بازاری ونڈہ، منرل مکس اور ڈی سی پی جیسے گند سے پرہیز کریں
*دیسی اجناس کا ونڈہ بنوا کر کھلایا کریں اس میں وہ تمام چیزیں ہیں جو منرل مکس، ڈی سی پی اور بازاری ونڈے کا ملاکر بھی نہیں ملتیں
*سائلیج نہ تو ونڈے کا متبادل ہے نہ اس سے دودھ دگنا ہوسکتا ہے بلکہ اگر سائلیج میں مائکوٹاکسن ہو تو سائلیج ایک زہر بن جاتا ہے جس سے جانور ہلاک ہوسکتا ہے لہذاٰ تازہ چارے کو ترجیح دیں
*گرما میں جانوروں کو سایہ دار، صاف جگہ مہیا کریں
*چوائی سے پہلے اور بعد میں حوانہ ضرور دھوئیں
*بچہ چوائی سے پہلے چھوڑیں چوائی کیبعد دودھ نہ پلائیں
*چوائی کیبعد جانور کو کم از چبھیس منٹ تک نہ بیٹھنے دیں
*جہاں جانور باندھتے ہیں وہاں چونے کا چھڑکاؤ کریں
گجر ملنگ
Post a Comment