گوٹ فارمنگ کو ناکامی سے دوچار کرنے والے کام Failure Reasons in Goat Farming Business in Urdu



تحریر : گوٹ فارمنگ کو ناکامی سے دوچار کرنے والے کام
اس موضوع پر یہ ویڈیو دیکھیں


تحریر: سید مبشر علی 
جب ہم گوٹ فارمنگ کے فوائد پڑھتے ہیں تو فورا ً گوٹ فارمنگ کرنے کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں۔
 اور جیسا کہ آج کل ایک بکرے کی قیمت 35000 سے 40000 روپے سنتے ہیں تو سوچتے ہیں کہ اگر 10 بکرے بھی پال لیں تو 4 لاکھ روپے کما لیں گئے۔ اس لیے بغیر سوچےسمجھے منڈی سے 10 عدد بکرے لے آتے ہیں ،
 شروع میں تو ان کا خاص خیال رکھا جاتا ہے پھر اپنی دوسری مصروفیات کی وجہ سے ، یا کم علمی کی وجہ سے ان کی درست پرورش نہیں ہوتی اور کچھ جانور مرجاتے ہیں اور جو بچ جاتے ہیں وہ سوچی گئی قیمت نہیں دیتے جس سے نقصان ہوتا ہے۔ 
اس ویڈیو کا مقصد گوٹ فارمنگ کے ساتھ جڑے ہوئے خطرات کو بھی سامنے لانا ہے۔ تاکہ گوٹ فارمنگ شروع کرنے والے احباب کو اَن دیکھے خطرات کے بارے میں علم ہوسکے۔ اور ان سے بچاؤ کی تدبیر کرسکیں۔ 
ہر کاروبار کی طرح گوٹ فارمنگ کے اپنے نفع و نقصانات ہیں۔ اگر آپ گوٹ فارمنگ شروع کرنے کا ارادہ کررہے ہیں تو اس کے فوائد کے ساتھ جُڑے ہوئے خطرات کا جاننا بھی بہت ہی ضروری ہے۔ گوٹ فارمنگ جہاں بہت زیادہ منافع دینے والا کاروبار ہےوہاں چند ایسے خطرات ہیں جن پر توجہ نہ دینےسے فارم ختم ہوسکتا ہے۔ 
اگر فارم پر جانوروں کے لیے مناسب رہنے کا انتظام ، چارے کی فراہمی اور پانی کا بندوبست نہ ہو تو جانورفارم پر لانے سے مشکلات کاشکار ہوں گئے۔ 
فارم کو ناکام کرنے میں بیمار جانور کی شناخت نہ کرنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کبھی بھی جانور فورا موت سے ہمکنار نہیں ہوتا ۔ پہلے جانور بیمار ہونے کی نشانیاں ظاہرکرتا ہے۔ اگر عقل مند فارمر اپنے جانور پر نظر رکھنے والا ہے تو بیمار جانور کو فورا شناخت کرکے اس کا علاج کرواتا ہے۔ اگر صرف جانور کے جسم کا درجہ حرارت کم یا زیادہ محسوس ہوتو اس کی بیماری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تندرست جانور اپنے ریوڑ سے الگ نہیں ہوتا ، اگر ایک بکری میں۔۔۔ کرے تو دوسری بکریاں اس کا جواب دینا ضروری سمجھتی ہیں اور تندرست بکری کی دُم ہمیشہ اوپر کی طرف ہوتی ہے۔ اور دائیں بائیں حرکت کرتی ہے۔
ہمارے ملک میں جانوروں کی چوری ایک اہم مسئلہ ہے۔ اگر جانوروں کی حفاظت کا مناسب انتظام نہ ہوتو فارم نقصان میں چلا جاتا ہے۔ 
فارم کے ناکام ہونے کی اہم وجہ جانوروں کو حفاظتی ٹیکہ جات اور وقت پر ڈی وارمنگ نہ کروانا ہے۔
ماہرین کے مطابق جب بھی جانوروں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگوائے جائیں تو اس سے پہلے ڈی وارمنگ ضرور کی جائے۔ تاکہ معدے کے اندر نقصان دہ چراثیم کا خاتمہ ہوجائے اور حفاظتی ٹیکہ جات اپنا بھرپور اثر ظاہر کریں۔
دن کے زیادہ حصے میں چرائی کرنے والی بکریوں میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت ؛فارم کے انتظام کے تحت رکھی جانے والی بکریوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ اس لیے کھلے علاقے میں چرنے والی بکریوں کو ڈی وارمنگ اور حفاظتی ٹیکہ جات کی طرف زیادہ توجہ نہیں دی جاتی ۔ لیکن فارم کے انتظام کے تحت رکھی جانے والی بکریوں کو ڈی وارمنگ اور حفاظتی ٹیکہ جات نہ لگوائے جائے تو جلدی بیمار ہوکر فارم کے لیے نقصان کا باعث بنیں گی۔
اگر فارم کے اندر بیمار جانور کو دوسرے جانور سے تندرست ہونےتک الگ نہ رکھا جائے تو اس سے تندرست جانور بھی بیمار ہوسکتے ہیں جو کہ فارم کو نقصان پہنچائیں گئے۔ 
فارم کو ناکام کرنے میں خوراک کی کمی بیشی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
بعض اوقات فارمر اپنے جانور کو ان کی ضرورت سے زیادہ مقدار میں سبز چارہ، خشک چارہ اور ونڈا مہیا کرتا ہے جس سے جانور کی صحت بننے کے بجائے بیماری کا باعث بنتی ہے۔ اور بعض اوقات  جانور کو اس کی ضرورت سے کم سبز چارہ ، خشک چارہ مہیا کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے فارم نقصان میں چلا جاتا ہے۔
اگر گوٹ فارمنگ شہری علاقے میں ایک تنگ جگہ پر رشروع کی جاتی ہے جہاں صرف جانور کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے۔ اور جانوروں کے لیے چارہ روزانہ نقد خریدا جاتا ہے۔ ایسا گوٹ فارم کبھی بھی نفع نہیں دے گا۔ اس لیے کمرشل گوٹ فارم شہری علاقے کی بجائے دیہاتی علاقے میں شروع کرنا بہتر ہے جہاں پر کم قیمت میں سبز چارہ اور چرائی میسر ہوسکے۔ ۔ اگر خوراک کے اخراجات بڑھیں تو منافع کم ہوگا۔ 
گوٹ فارم کی ناکامی میں علاقے کی معاشی صورتحال بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ علاقے کے لو گ اگر کم قیمت کے جانور عید الاضحی کے موقع پر خریدتے ہیں تو زیادہ قیمت  والے جانور پالنا نقصان کا باعث بنتا ہے۔ اگر علاقے کے لوگ زیادہ سے زیادہ 20000 سے 25000 ہزار کی قمیت کا جانور خرید سکتے ہیں تو 50000 سے 60000 ہزار کی قیمت والا جانور پالنا نقصان کا باعث بنتا ہے۔
فارم میں ایک ہی وقت میں مختلف نسلوں کا رکھنا نقصان کا باعث بنتا ہے۔ اگر فارم میں بکریاں رکھی گئی ہیں تو کوشش کریں کہ ایک ہی نسل رکھیں اور اسی سے بچے حاصل کریں ، ایک ہی نسل کے جانوروں کو سنبھالنا ، خوراک دینا آسان ہوتا ہے۔ 
فارم میں بکرے مختلف نسلوں کے رکھے جاسکتے ہیں۔ کیونکہ بکریوں کی نسبت بکروں کو سنبھالنا ، خوراک دینا آسان ہے۔ 
اپنے علاقے کی مناسبت سے جانوروں کا انتخاب کریں۔ 
بکری ایسا جانور ہے جو ایک ہی طرح کی خوراک مسلسل نہیں کھا سکتا ۔ اس لیے اس کی خوراک میں تبدیلی نہ کرنا فارم کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ 
نیم حکیم خطرہ جان کے مطابق کبھی بھی بغیر سوچے سمجھے جانور کا علاج خود کرنے کی کوشش نہ کریں۔ بلکہ کسی تجربہ کار شخص کو علامت بتا کر یا جانور کا معائنہ کروا کر ادویات یا دیسی نسخہ کا استعمال کریں۔ 
فارم کی ترقی کا انحصار فارم پر پیدا ہونے والے بچے ہیں۔ اس لیے بچوں کی پیدائش ، اور ان دیکھ بھال پر خصوصی توجہ نہ دینے فارم نقصان کا باعث بنتا ہے۔ 
فارم پر ہر وقت تازہ اور صاف پانی کا موجود نہ ہونا بھی فارم کے لیے نقصان کا باعث ہے۔ اس کے علاوہ جانور کے لیے منرل ، وٹامن کی فراہمی بہت ضروری ہے۔ 
ان سب باتوں کے علاوہ جنت کے جانور سے اپنے بچوں کی طرح محبت کرنا بھی ضروری ہے۔ 
اللہ تعالی سب دوستو کو اپنے مقصد میں کامیاب کرے۔ 
آمین
آپ کی کامیابیوں کے دعا گو: سید مبشر علی


Post a Comment

Trending

[random][gallery2]

Cattle Farming Tips & Tricks

[Cattle%20Farming%20Tips%20%26%20Tricks][fbig1]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget